​ہبہ شدہ چیز میں تصرّف کا مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے

زمره
اجارہ و ہبہ
فتوی نمبر
0133
سوال

​میں پچھلے 25 سال سے مشترکہ خاندانی نظام میں رہنے پر مجبور ہوں۔ میری اور بچوں کی زندگی کرایہ داروں سے بھی بدتر ہوگئی ہے۔ میرے شوہر باہر ہوتے ہیں اور میں جب بھی اپنے علیحدہ گھر کی بات کرتی تو کوئی توجہ نہیں دیتے تھے، حال آں کہ وہ کئی سال پہلے آسانی سے گھر بنا سکتے تھے۔
میں نے مجبور ہو کر وہ پلاٹ (جو میرے شوہر نے میرے نام پر لیا تھا) بیچ کر نیا گھر خرید لیا۔ یہ قدم بھی میں نے انہیں بتا کر ہی اٹھایا تھا، لیکن اب وہ بہت غصے میں ہیں، مجھے بُرا بھلا کہتے ہیں اور ذلیل بھی کرتے ہیں۔
​میرا سوال بس یہ ہے کہ کیا اللہ کے ہاں میں گنہگار ہوں؟ اگر میں یہ قدم نہ اٹھاتی تو میرے شوہر کبھی بھی مجھے اپنی چھت نہ دیتے۔

جواب

جو پلاٹ آپ کے خاوند نے آپ کے نام پر لیا تھا، اگر اس کے ملکیتی حقوق بھی آپ کے سپرد کر دیے تھے اور آپ نے شوہر کی اجازت سے اس پلاٹ کو بیچ کر نیا گھر خریدا ہے تو آپ عند اللّہ گنہگار نہ ہوں گی۔

مقام
لاہور
تاریخ اور وقت
دسمبر 08, 2025 @ 03:05شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں